I
intelligent086
Guest
آنکھوں کو بچائیں ۔۔۔۔ تحریر : شمسہ عمران
پیارے بچو!آج کل شدیدگرمی پڑ رہی ہے ۔اور اس کا اثر ہمارے پورے جسم پر ہو رہا ہے ۔دھوپ میں جانے سے چہرے اور ہاتھ پائوں کی جلد جھلستی محسوس ہو رہی ہے بلکہ آنکھیں بھی سرخ ہو جاتی ہیںاور آنکھوں سے پانی بہنا شروع ہو جاتا ہے ۔آج ہم آپ کو آنکھوں کی حفاظتی تدابیر بتاتے ہیں۔
جس طرح آبادی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ویسے ویسے ملک کے وسائل میں کمی آتی جا رہی ہے۔ آلودہ فضا، گندا پانی اور صحت کے مسائل میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور دوسری طرف بچوں کی صحت دن بدن گرتی جا رہی ہے جس کی ایک وجہ ناقص خوراک بھی ہے۔ پہلے زمانے کی خوراک میں اور کچھ ہو نہ ہو غذائیت ضرور تھی جس کا اثر لوگوں کی اچھی صحت سے نظر آتا تھا۔ اگر بچوں کی صحت کے حوالے سے بات کی جائے تو سب سے زیادہ مسائل بچوں کی آنکھوں سے متعلق رونما ہو رہے ہیں۔ ہر دوسرے بچے کو آنکھوں کے مسائل کا سامنا ہے۔ کون چاہتا ہے کہ اس کے بچے چھوٹی عمر میں گلاسز کا بوجھ برداشت کریں لیکن جناب پہلے کے زمانے میں بچوں کی نظر کو تیز رکھنے کے لئے بادام اور دوسری چیزیں کھلائی جاتی تھیں جبکہ اب نہ تو ماں باپ کے پاس وقت ہے اور نہ ہی بچوں کو ہوم ورک اور ٹی وی سے فرصت ہے جو اس طرف دھیان دیا جا سکے۔ یاد رکھئے بچوں کی نظر سے متعلق مسائل جس قدر توجہ کے طالب ہوتے ہیں اتنے عموماً بڑی عمر کے لوگوں کے حوالے سے نہیں ہوتے۔ بچوں کی نگہداشت اور خاص طور پر ان کی خوراک اور دوسری سرگرمیوں پر خاصی نظر رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ آج کل کے دور میں بچے کب تک ٹی وی اور کمپیوٹر کا استعمال کرتے ہیں اس حوالے سے والدین یکسر انجان ہوتے ہیں۔ ان کے لئے اطمینان کا باعث یہی ہوتاہے کہ کم از کم ان کے بچے گھر میں کسی کام میں مشغول ہیں جبکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے والدین کو اپنے بچوں پر زیادہ دھیان دینا چاہئے جو زیادہ ٹی وی اور کمپیوٹر کا استعمال کر رہے ہوں اور وقتاََ فوقتاً انہیں آئی سپیشلسٹ کے پاس بھی لے جانا چاہئے۔ سب سے پہلے ہم آپ کو بینائی سے متعلق کچھ معلومات فراہم کر رہے ہیں جن سے آپ اپنی نظرکے بارے میں بہتر طور پر جان پائیں گے۔
٭ اگر آپ کی آنکھوں میںمسلسل خارش ہو رہی ہے توفوراً اپنی آنکھیں چیک کریں، کیا وہ سرخ تو نہیں ہو رہیں اگر وہ سرخ ہوں تو آنکھوں میں پانی ڈال کر انہیں صاف کریں اور اگر پھر بھی جلن یا رگڑ کم نہ ہو تو فوری طور پر ڈاکٹر کے پاس جائیں اور چیک اپ کرائیں۔
٭ اگر آپ کمپیوٹر اور ٹی وی سکرین کے نہایت نزدیک بیٹھتے ہوں توایسا نہ کریں کیونکہ ٹی وی اور کمپیوٹر سے ایسی خطرناک شعاعیں خارج ہوتی ہیں جو فوری طور پر آنکھوں پر اثر انداز ہوتی ہیں۔
٭ آج کل باہر کے کھانوں کا رواج بڑھتا جا رہا ہے۔ اس سے حتیٰ الامکان گریز کرنے کی کوشش کریں اور اپنی خوراک کا بے حد خیال رکھیں۔ زیادہ سے زیادہ سبزیاں کھائیں۔ جیسے مٹر، پالک، میتھی، پھلیاں، گاجر اور ایسے پیھلوں کا استعمال کریںجن میںوٹامن اے کی بڑی مقدار موجود ہو۔
٭ پڑھائی کے دوران کوشش کریں کہ ایسے رخ پر بیٹھیں جہاں روشنی سیدھی آپ کی کتابوں اور کاپیوں پر پڑتی ہو۔ اس طرح آپ حروف پر زیادہ جھکے بغیر آرام سے پڑھ پائیں گے۔ اس کے علاوہ زیادہ جھک کر کام نہ کریں۔ اس سے آنکھیں متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
٭موبائلز پر گیم کھیلنے سے متعلق احتیاط کا مظاہرہ کریں کیونکہ موبائل سکرین سے بھی خطرناک شعاعیں خارج ہوتی ہیں جو بچوں کی آنکھوں کیلئے ٹھیک ثابت نہیں ہوتیں۔
٭ اگر آپ باہر کھیلنے جائیں تو خاص طور پر پروٹیکٹیو آئی ویئر گلاسز کا استعمال کریں یعنی حفاظتی گلاسز تاکہ آپ کی آنکھیں کسی بھی طرح کے مضر اثرات سے دور رہ سکیں۔
٭ اس کے علاوہ دو دن میں ایک بار اپنی آنکھوں میں عرق گلاب ضرور ڈالیں تاکہ آنکھیں صاف رہ سکیں۔
سب سے زیادہ ضروری بات یہ ہے کہ بالفرض آپ کی نظر کمزور ہو جاتی ہے اورگلاسز پہننے پڑتے ہیں تو حتیٰ الامکان کوشش کریں کہ ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق عینک لگا کر رکھیں۔
پیارے بچو!آج کل شدیدگرمی پڑ رہی ہے ۔اور اس کا اثر ہمارے پورے جسم پر ہو رہا ہے ۔دھوپ میں جانے سے چہرے اور ہاتھ پائوں کی جلد جھلستی محسوس ہو رہی ہے بلکہ آنکھیں بھی سرخ ہو جاتی ہیںاور آنکھوں سے پانی بہنا شروع ہو جاتا ہے ۔آج ہم آپ کو آنکھوں کی حفاظتی تدابیر بتاتے ہیں۔
جس طرح آبادی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ویسے ویسے ملک کے وسائل میں کمی آتی جا رہی ہے۔ آلودہ فضا، گندا پانی اور صحت کے مسائل میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور دوسری طرف بچوں کی صحت دن بدن گرتی جا رہی ہے جس کی ایک وجہ ناقص خوراک بھی ہے۔ پہلے زمانے کی خوراک میں اور کچھ ہو نہ ہو غذائیت ضرور تھی جس کا اثر لوگوں کی اچھی صحت سے نظر آتا تھا۔ اگر بچوں کی صحت کے حوالے سے بات کی جائے تو سب سے زیادہ مسائل بچوں کی آنکھوں سے متعلق رونما ہو رہے ہیں۔ ہر دوسرے بچے کو آنکھوں کے مسائل کا سامنا ہے۔ کون چاہتا ہے کہ اس کے بچے چھوٹی عمر میں گلاسز کا بوجھ برداشت کریں لیکن جناب پہلے کے زمانے میں بچوں کی نظر کو تیز رکھنے کے لئے بادام اور دوسری چیزیں کھلائی جاتی تھیں جبکہ اب نہ تو ماں باپ کے پاس وقت ہے اور نہ ہی بچوں کو ہوم ورک اور ٹی وی سے فرصت ہے جو اس طرف دھیان دیا جا سکے۔ یاد رکھئے بچوں کی نظر سے متعلق مسائل جس قدر توجہ کے طالب ہوتے ہیں اتنے عموماً بڑی عمر کے لوگوں کے حوالے سے نہیں ہوتے۔ بچوں کی نگہداشت اور خاص طور پر ان کی خوراک اور دوسری سرگرمیوں پر خاصی نظر رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ آج کل کے دور میں بچے کب تک ٹی وی اور کمپیوٹر کا استعمال کرتے ہیں اس حوالے سے والدین یکسر انجان ہوتے ہیں۔ ان کے لئے اطمینان کا باعث یہی ہوتاہے کہ کم از کم ان کے بچے گھر میں کسی کام میں مشغول ہیں جبکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے والدین کو اپنے بچوں پر زیادہ دھیان دینا چاہئے جو زیادہ ٹی وی اور کمپیوٹر کا استعمال کر رہے ہوں اور وقتاََ فوقتاً انہیں آئی سپیشلسٹ کے پاس بھی لے جانا چاہئے۔ سب سے پہلے ہم آپ کو بینائی سے متعلق کچھ معلومات فراہم کر رہے ہیں جن سے آپ اپنی نظرکے بارے میں بہتر طور پر جان پائیں گے۔
٭ اگر آپ کی آنکھوں میںمسلسل خارش ہو رہی ہے توفوراً اپنی آنکھیں چیک کریں، کیا وہ سرخ تو نہیں ہو رہیں اگر وہ سرخ ہوں تو آنکھوں میں پانی ڈال کر انہیں صاف کریں اور اگر پھر بھی جلن یا رگڑ کم نہ ہو تو فوری طور پر ڈاکٹر کے پاس جائیں اور چیک اپ کرائیں۔
٭ اگر آپ کمپیوٹر اور ٹی وی سکرین کے نہایت نزدیک بیٹھتے ہوں توایسا نہ کریں کیونکہ ٹی وی اور کمپیوٹر سے ایسی خطرناک شعاعیں خارج ہوتی ہیں جو فوری طور پر آنکھوں پر اثر انداز ہوتی ہیں۔
٭ آج کل باہر کے کھانوں کا رواج بڑھتا جا رہا ہے۔ اس سے حتیٰ الامکان گریز کرنے کی کوشش کریں اور اپنی خوراک کا بے حد خیال رکھیں۔ زیادہ سے زیادہ سبزیاں کھائیں۔ جیسے مٹر، پالک، میتھی، پھلیاں، گاجر اور ایسے پیھلوں کا استعمال کریںجن میںوٹامن اے کی بڑی مقدار موجود ہو۔
٭ پڑھائی کے دوران کوشش کریں کہ ایسے رخ پر بیٹھیں جہاں روشنی سیدھی آپ کی کتابوں اور کاپیوں پر پڑتی ہو۔ اس طرح آپ حروف پر زیادہ جھکے بغیر آرام سے پڑھ پائیں گے۔ اس کے علاوہ زیادہ جھک کر کام نہ کریں۔ اس سے آنکھیں متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
٭موبائلز پر گیم کھیلنے سے متعلق احتیاط کا مظاہرہ کریں کیونکہ موبائل سکرین سے بھی خطرناک شعاعیں خارج ہوتی ہیں جو بچوں کی آنکھوں کیلئے ٹھیک ثابت نہیں ہوتیں۔
٭ اگر آپ باہر کھیلنے جائیں تو خاص طور پر پروٹیکٹیو آئی ویئر گلاسز کا استعمال کریں یعنی حفاظتی گلاسز تاکہ آپ کی آنکھیں کسی بھی طرح کے مضر اثرات سے دور رہ سکیں۔
٭ اس کے علاوہ دو دن میں ایک بار اپنی آنکھوں میں عرق گلاب ضرور ڈالیں تاکہ آنکھیں صاف رہ سکیں۔
سب سے زیادہ ضروری بات یہ ہے کہ بالفرض آپ کی نظر کمزور ہو جاتی ہے اورگلاسز پہننے پڑتے ہیں تو حتیٰ الامکان کوشش کریں کہ ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق عینک لگا کر رکھیں۔
Aankhon Ko Bachaein By Shamasa Imran