I
intelligent086
Guest
دلچسپ معلومات...... تحریر : عاصمہ اقبال
مکھی 1 سیکنڈ میں 32 مرتبہ اپنے پر ہلاتی ہے۔دنیا کی سب سے بلند آبشار کا نام اینجل آبشار ہے۔دنیا میں سب سے بڑی تازہ پانی کی جھیل لیک سپیرئیر کینیڈا میں ہے۔
جھیل وکٹوریہ ایسی جھیل ہے جو 3 ممالک یوگنڈا،کینیا اور تنزانیہ میں واقع ہے۔
انگلیوں کی پوروں کی طرح ہر انسان کی زبان کا پرنٹ بھی مختلف ہوتا ہے۔
مشہور سائنس دان ڈائون کا پسندیدہ مشغلہ کیڑے مکوڑے پکڑنا تھا۔
ٹڈے کے خون کا رنگ سفید ہوتا ہے۔
آواز کی رفتار 1100 فٹ فی سیکنڈ ہوتی ہے۔
زرافہ کی دونوں آنکھوں کاوزن اس کے مغز کے وزن سے دوگنا ہوتا ہے۔
انسانی جسم میں جتنی شکر ہوتی ہے وہ چائے کی 3 پیالیاں بنانے کے لیے کافی ہے۔
دنیا میں سب سے زیادہ آتش فشاں پہاڑ انڈو نیشیا میں واقع ہیں۔
جاپان کو چڑھتے سورج کی سر زمین بھی کہا جاتا ہے۔
شہد کی مکھی کی 5آنکھیں ہوتی ہیں۔
انسانی جسم پر تقریباً 25 لاکھ مسام ہوتے ہیں۔
دنیا میں سب سے زیادہ پہاڑ سوئٹزر لینڈ میں پائے جاتے ہیں۔
گلاس ٹوٹنے کی آواز فضا میں2 کلو میٹر فی سیکنڈ کے حساب سے سفر کرتا ہے،یہ رفتار آواز کی رفتار سے7 گنا زیادہ ہے۔
ہیرا جلایا جا سکتا ہے پگھلایا نہیں جا سکتا۔
انسان کی آنکھیں مرنے کے12گھنٹے بعد تک محفوظ رکھی جا سکتی ہیں۔
مکھی 1 سیکنڈ میں 32 مرتبہ اپنے پر ہلاتی ہے۔دنیا کی سب سے بلند آبشار کا نام اینجل آبشار ہے۔دنیا میں سب سے بڑی تازہ پانی کی جھیل لیک سپیرئیر کینیڈا میں ہے۔
جھیل وکٹوریہ ایسی جھیل ہے جو 3 ممالک یوگنڈا،کینیا اور تنزانیہ میں واقع ہے۔
انگلیوں کی پوروں کی طرح ہر انسان کی زبان کا پرنٹ بھی مختلف ہوتا ہے۔
مشہور سائنس دان ڈائون کا پسندیدہ مشغلہ کیڑے مکوڑے پکڑنا تھا۔
ٹڈے کے خون کا رنگ سفید ہوتا ہے۔
آواز کی رفتار 1100 فٹ فی سیکنڈ ہوتی ہے۔
زرافہ کی دونوں آنکھوں کاوزن اس کے مغز کے وزن سے دوگنا ہوتا ہے۔
انسانی جسم میں جتنی شکر ہوتی ہے وہ چائے کی 3 پیالیاں بنانے کے لیے کافی ہے۔
دنیا میں سب سے زیادہ آتش فشاں پہاڑ انڈو نیشیا میں واقع ہیں۔
جاپان کو چڑھتے سورج کی سر زمین بھی کہا جاتا ہے۔
شہد کی مکھی کی 5آنکھیں ہوتی ہیں۔
انسانی جسم پر تقریباً 25 لاکھ مسام ہوتے ہیں۔
دنیا میں سب سے زیادہ پہاڑ سوئٹزر لینڈ میں پائے جاتے ہیں۔
گلاس ٹوٹنے کی آواز فضا میں2 کلو میٹر فی سیکنڈ کے حساب سے سفر کرتا ہے،یہ رفتار آواز کی رفتار سے7 گنا زیادہ ہے۔
ہیرا جلایا جا سکتا ہے پگھلایا نہیں جا سکتا۔
انسان کی آنکھیں مرنے کے12گھنٹے بعد تک محفوظ رکھی جا سکتی ہیں۔