Hikayat-e-Azad , Khuda Se Khair Mango

I

intelligent086

Guest
حکایت آزاد ,خدا سے خیر مانگو

hikayat-e-azad-jpg.jpg

لکڑہارا جنگل سے لکڑیاں چن کر ،گٹھا سر پر دھرے چلا آرہاتھا ،سارے دن کا تھکا ماندہ ،مارے بوجھ کے جان سے عاجز آگیا،ایک جگہ گٹھا سر سے پھینک کرکہا ۔
؎ ایسے جینے سے تو مرنا بہتر
اے موت تو کہاں ہے۔کاش تو ہی آتی جو میری جان اس عذاب سے چھوٹ جاتی ، اسی وقت دیکھا کہ ایک شخص خوفناک صورت ،ڈرائونی مورت سامنے کھڑا ہے اور کہتا ہے۔ '' کیا چاہتا ہے؟‘‘
لکڑہارے نے ڈر کر پوچھا ؛ تو کون ہے؟ اُس نے کہا ؛ میں وہی موت کا فرشتہ ہوں جسے تو نے آرزو سے بلایا۔
یہ سنتے ہی غصہ وغضب سب جاتا رہا،کہا کہ میں نے تو آپ کو اس لئے بلایا تھا کہ میرا لکڑیوں کا گٹھا اُٹھوا دو۔ وہ شخص ہنسا اور گٹھا اُٹھوا کر آنکھوں سے غائب ہوگیا۔
ایک عقل مند نے سنا اور کہا ،سچ کہا ہے بزرگوں نے کہ خدا سے خیر مانگو ۔
خُدا غنی ہے وہی دے گا جو تو مانگے گا
زبانِ حال سے جو چاہے سو سوال نکال
مگر سمجھ لے کہ ہے بد زبان کا بد انجام
تو اپنی خیرجو چاہے تو نیک فال نکال

 
Top Bottom