Insani khuwahishat

I

intelligent086

Guest
Insani khawahishaat

انسانی خواہشات

جنگل میں ایک گائے رہتی تھی۔ وہ علی الصبح تازہ گھاس چرنے کے لیے نکلتی۔ دن بھر گھاس چرتی اور سورج ڈوبنے تک خوب پیٹ بھر جاتا۔ ساری رات وہ اس غم میں گھلتی رہتی کہ خدا معلوم اگلے روز گھاس چرنے کو ملے یا نہ ملے۔ اس غم میں صبح تک پھر دبلی ہو جاتی۔ خدا کی قدرت دیکھئے کہ ہر روز صبح سویرے وہ جنگل پھر سرسبز شاداب ہو جاتا اور گھاس اونچی اونچی ہو جاتی تاکہ گائے اپنا پیٹ اچھی طرح بھرلے اور اس کے بدن پر پھر چربی کی تہ چڑھ جائے۔یہ سلسلہ بہت دن تک جاری رہا۔ دن میں گھاس چرتے چرتے گائے فربہ ہو جاتی اور رات کو اس فکر میں گھلنے لگتی کہ اگلے روز کیا کھائے گی۔اے عزیز! گائے کی عقل میں یہ بات نہ آتی تھی کہ جب رَبِ کائنات ہر روز اس کے جنگل میں جانے سے پہلے ہی رزق کاسامان مہیا فرما دیتا ہے تو پھر اسے اگلے روز کی فکر میں ہڈیوں کا گودا سکھانے کی کیا ضرورت ہے۔

گائے دراصل انسان کا نفس ہے اور سرسبز جنگل (Jungle) یہ دنیا۔ حق تبارک و تعالیٰ اپنی مخلوق کو ہر روز اپنے وعدے کے مطابق رزق عطا فرماتا ہے لیکن یہ کم عقل اور بدفطرت آدمی پھر اسی فکر میں سوکھ سوکھ کر کانٹا ہوا جاتا ہے کہ ہائے! کل کیا کھائوں گا۔ ارے بدبخت! یہ تو سوچ کہ روزِ پیدائش سے لے کر اب تک تو برابر کھا رہا ہے اور تیرے اس رزق میں کمی نہیں آئی بلکہ یہ دیکھ کہ رزق پہلے سے بھی کئی گنا بڑھ گیا ہے۔ کیا تیری بچپن کی خوراک اور جوانی کی خوراک مقدار میں ایک ہی ہے؟ لہٰذا فکرِ فرو اسے باز آ اور خدا کی جانب سے رزق کی فراہمی پرایمان رکھنا چاہیے۔
 
Top Bottom