Nosherwan Ki Danishmandi

I

intelligent086

Guest
نو شیرواں کی دانشمندی​


nosherwan-jpg.jpg

نو شیرواں ایک عادل اور نیک بادشاہ تھا۔وہ اور اس کا لشکر کہیں جنگ لڑنے جارہے تھے کہ راستے میں جہاں پڑائو پڑا وہاں زندگی کے آثار کچھ زیادہ نہیں تھے۔ کچھ کھانے کے لیے شکار کیا ہوا گوشت بھون رہے تھے۔ لیکن نمک نہیں تھا۔ ایک سپاہی قریبی گائوں میں نمک لینے کے لئے گیا۔ سپاہی جب نمک لینے گیا تو گائوں والوں نے بہت عزت کی کہ عادل بادشاہ کا سپاہی نمک لینے کے لیے آیا ہے۔ انہوں نے بہت سا نمک دے دیا۔ سپاہی جب نمک لے کر واپس آیا تو بادشاہ نے پوچھا کیا نمک پیسے دے کر لائے ہو۔ سپاہی نے کہا کہ اتنا تھوڑا نمک تو گائوں والوں نے بغیر پیسوں کے ہی دے دیا۔ اور خیر اتنے سے نمک کی قیمت کیا دینی ہے۔ نوشیرواں نے کہا فوراً جا کر اس نمک کی قیمت دے کر آئو کیونکہ دنیا میں برائی پہلے معمولی بات سے پھیلتی ہے۔ پھر جو بھی آیا اس نے اضافہ کیا حتیٰ کہ یہ لوگوں کے لیے عذاب بن گئی۔ اگر رعایا کے باغ سے بادشاہ ایک سیب کھائے گا تو اس کے سپاہی باغ کے درختوں کو جڑ سے اکھاڑ دیں گے۔ انصاف ہمیشہ اوپر سے ملتا ہے۔ اگر ایک حکمران یا کسی بھی شعبہ کا بڑا افسر انصاف پسند ہو گا تو اس کی رعایا، اس کا عملہ یا ماتحت بھی انصاف پسند ہوں گے۔​
 
Top Bottom