I
intelligent086
Guest
پڑھو اور جانو کرکٹ کہانی ۔۔۔۔ عثمان شاہد
کرکٹ دنیا کے مقبول ترین کھیلوں میں سے ایک ہے،لیکن بہت سے لوگ اس کی تاریخ کے بارے میں لاعلم ہیں۔کرکٹ کی ابتداء کیسے ہوئی اور اس کھیل پر کون کون سے عروج و زوال آئے۔کرکٹ کئی مراحل طے کرتی ہوئی آج اپنی موجودہ شکل میں موجو د ہے۔ٹیسٹ کے علاوہ ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ نے اس کی مقبولیت میں اضافہ کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
کرکٹ برِ صغیر پاک و ہند میں شوق سے کھیلی جاتی ہے۔پاکستان اس کھیل میں عالمی کپ بھی جیت چکا ہے۔اس کھیل کی تاریخ کے بارے میں یقین سے کچھ نہیں کہا جا سکتا۔لفظ کرکٹ پہلی بار کب استعمال ہوا اس کے بارے میں واضح طور پر معلوم نہیں لیکن اتنا یقین کے ساتھ کہا جا سکتا ہے کہ لفظ ’’کرکٹ‘‘فرانسیسی زبان ’’کرک‘‘سے لیا گیا ہے۔بعض مؤرخین کا خیال ہے کہ کرکٹ کا لفظ’’کرک ‘‘کی ترقی یافتہ شکل ہے جس کے معنی’’ڈنڈے‘‘یا’’ہاتھی‘‘کے ہیں۔کرکٹ کا آغاز براعظم یورپ سے ہوا۔ماہرین کے مطابق کرکٹ یا اس سے ملتا جُلتا کھیل تیرہویں صدی عیسوی میں شروع ہو چکا تھا۔اس طرح کے شواہد ایک قدیم پینٹنگ سے ملتے ہیں جس میں ایک نوجوان سیدھی چھڑی اور گیند پکڑے ہوئے اور دوسرا ڈنڈے سے اسے ضرب لگانا چاہتا ہے۔تاریخی حقائق کے مطابق یہ پینٹنگ1230ء کی ہے۔کرکٹ کا پہلا میچ انگلینڈ کی کائونٹی کینٹ کے مقام پر ہوا۔اس زمانے میں کرکٹ برطانوی دراز علاقوں کے ساتھ ساتھ دنیا کے دیگر علاقوں میں بھی پہنچنا شروع ہو گئی تھی۔برطانیہ میں کرکٹ کا پہلا میچ1697ء میں کھیلا گیا تھا جس کے جیتنے پر 50 اشرفیوں کا انعام رکھا گیا تھا۔1709ء میں کینٹ اور لندن کے درمیان ایک میچ ہوا جسے بجا طور پر پہلا انٹر کائونٹی میچ قرار دیا جا سکتا ہے۔1774ء سے پہلے کرکٹ کے کوئی باقاعدہ قوانین موجود نہیں تھے،دونوں ٹیمیں میچ شروع ہونے سے پہلے چند قواعد طے کر لیتی تھیں لیکن ایسے قواعد کی صورت میں بعض اوقات اختلافا ت شدت اختیار کر جاتے اور نوبت لڑائی جھگڑے تک پہنچ جاتی تھی ۔25 فروری1774ء کو کینٹ کے امراء اور معزز افراد نے ایک اجلاس میں کرکٹ کے نئے قوانین بنائے ،جن میں سے بعض قوانین2 صدیاں گزرنے کے بعد بھی بغیر کسی ترمیم کے موجود ہیں۔
کرکٹ دنیا کے مقبول ترین کھیلوں میں سے ایک ہے،لیکن بہت سے لوگ اس کی تاریخ کے بارے میں لاعلم ہیں۔کرکٹ کی ابتداء کیسے ہوئی اور اس کھیل پر کون کون سے عروج و زوال آئے۔کرکٹ کئی مراحل طے کرتی ہوئی آج اپنی موجودہ شکل میں موجو د ہے۔ٹیسٹ کے علاوہ ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ نے اس کی مقبولیت میں اضافہ کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
کرکٹ برِ صغیر پاک و ہند میں شوق سے کھیلی جاتی ہے۔پاکستان اس کھیل میں عالمی کپ بھی جیت چکا ہے۔اس کھیل کی تاریخ کے بارے میں یقین سے کچھ نہیں کہا جا سکتا۔لفظ کرکٹ پہلی بار کب استعمال ہوا اس کے بارے میں واضح طور پر معلوم نہیں لیکن اتنا یقین کے ساتھ کہا جا سکتا ہے کہ لفظ ’’کرکٹ‘‘فرانسیسی زبان ’’کرک‘‘سے لیا گیا ہے۔بعض مؤرخین کا خیال ہے کہ کرکٹ کا لفظ’’کرک ‘‘کی ترقی یافتہ شکل ہے جس کے معنی’’ڈنڈے‘‘یا’’ہاتھی‘‘کے ہیں۔کرکٹ کا آغاز براعظم یورپ سے ہوا۔ماہرین کے مطابق کرکٹ یا اس سے ملتا جُلتا کھیل تیرہویں صدی عیسوی میں شروع ہو چکا تھا۔اس طرح کے شواہد ایک قدیم پینٹنگ سے ملتے ہیں جس میں ایک نوجوان سیدھی چھڑی اور گیند پکڑے ہوئے اور دوسرا ڈنڈے سے اسے ضرب لگانا چاہتا ہے۔تاریخی حقائق کے مطابق یہ پینٹنگ1230ء کی ہے۔کرکٹ کا پہلا میچ انگلینڈ کی کائونٹی کینٹ کے مقام پر ہوا۔اس زمانے میں کرکٹ برطانوی دراز علاقوں کے ساتھ ساتھ دنیا کے دیگر علاقوں میں بھی پہنچنا شروع ہو گئی تھی۔برطانیہ میں کرکٹ کا پہلا میچ1697ء میں کھیلا گیا تھا جس کے جیتنے پر 50 اشرفیوں کا انعام رکھا گیا تھا۔1709ء میں کینٹ اور لندن کے درمیان ایک میچ ہوا جسے بجا طور پر پہلا انٹر کائونٹی میچ قرار دیا جا سکتا ہے۔1774ء سے پہلے کرکٹ کے کوئی باقاعدہ قوانین موجود نہیں تھے،دونوں ٹیمیں میچ شروع ہونے سے پہلے چند قواعد طے کر لیتی تھیں لیکن ایسے قواعد کی صورت میں بعض اوقات اختلافا ت شدت اختیار کر جاتے اور نوبت لڑائی جھگڑے تک پہنچ جاتی تھی ۔25 فروری1774ء کو کینٹ کے امراء اور معزز افراد نے ایک اجلاس میں کرکٹ کے نئے قوانین بنائے ،جن میں سے بعض قوانین2 صدیاں گزرنے کے بعد بھی بغیر کسی ترمیم کے موجود ہیں۔