Raaz ki Hifazat - Hikayat e Saadi (R.A)

I

intelligent086

Guest
حکایت شیخ سعدیؒ ............ راز کی حفاظت

ایک بادشاہ نے شہر میں منادی کروا دی کہ جو شخص بادشاہ کی خدمت میں کوئی ایسی چیز پیش کرے جو اسے حیرا ن کر دے تو اسے انعام و اکرام دیا جائے گا ۔بہت سے لوگ اپنے اپنے شاہکار لے کر بادشاہ کی خدمت میں حاضر ہوئے لیکن بادشاہ مطمئن نہ ہوا۔ چند دن بعد ایک شخص بادشاہ کی خدمت میں تین بت لے کر حاضرہوا اور کہا کہ بادشاہ سلامت یہ بت آپ کو حیرت و استعجاب میں ڈالیں گے۔بادشاہ نے تینوں بتوں کو دیکھا اور کہا یہ تینوں بت ایک جیسے ہیں ان میں کوئی فرق نہیں۔ بادشاہ نے اپنے امراء اور وزراء کو بلایا ان کی رائے لی گئی لیکن وہ بادشاہ کی بات سے متفق تھے کہ ان میں شکلاً جسماً کوئی فرق نہیں۔ اور نہ ہی کوئی حیرت و استعجاب کی بات ہے۔ بادشاہ نے کہا تم ثابت کرو کہ یہ بت آپس میں کس طرح مختلف ہیں۔اس شخص نے ایک سلاخ لی اور پہلے بت کے کان میں ڈالی۔ وہ سلاخ ایک کان سے داخل ہوکر دوسرے کان سے نکل آئی۔ اس آدمی نے کہا یہ ایسے شخص کی نمائندگی کرتا ہے جو ایک کان سے سنتا ہے اور دوسرے کان سے نکال دیتا ہے۔ پھر اس نے دوسرے بت کے کان میں سلاخ ڈالی تو وہ منہ کے راستے باہر نکل آئی۔ اس شخص نے بادشاہ سے کہا یہ ایسے شخص کی نمائندگی کرتا ہے جو کوئی بات سنبھال کر نہیں رکھتا، جو سنتا ہے فوراً کسی دوسرے سے کہہ ڈالتا ہے۔ پیٹ کا ہلکا ہے۔ پھر اس نے وہ سلاخ تیسرے بت کے کان میں ڈالی تو وہ اندر رک گئی۔ اس نے کہا کہ یہ ایسے شخص کی نمائندگی کرتا ہے جو دوسرے کے رازوں کی حفاظت کرتا ہے۔ سب کی سنتا ہے لیکن کہتا کسی سے نہیں۔ سب نے کہا یہی سب سے افضل ہے۔
 
Top Bottom