I
intelligent086
Guest
سچ کی برکت .... اقراء یاسر
کسی ملک میں ایک عادل بادشاہ حکومت کرتا تھا۔اس کا ایک ہی بیٹھا تھا جس کا نام کلیم تھا۔یوں تو کلیم ایک اچھا بچہ تھا لیکن اس میں چند ایک خامیاں تھیں جو بہت بُری تھیں۔وہ نماز نہیں پڑھتا تھا اور خدا کی نعمتوں کی ناقدری کرتا تھا۔
جب بادشاہ اسے سمجھانے کی کوشش کرتا تو کلیم کہتا کہ میں ان دونوں میں سے صرف ایک پر عمل کروں گا۔بادشاہ شہزادے کی خامیوں کی وجہ سے بڑا پریشان تھا کہ کس طرح اسے سمجھایا جائے۔مختلف لوگوں نے شہزادے کو سمجھانے اور نصیحت کرنے کی کوشش کی لیکن سب بے سود۔ایک دن بادشاہ اسی فکر میں مبتلا بیٹھا سوچ رہا تھا کہ کس طرح شہزادے کلیم کی خامیوں کو دور کیا جائے۔ابھی وہ اسی کشمکش میں مبتلا تھا کہ بادشاہ نے کسی راہ جاتے فقیر کی صدا سنی''خدا کا جلوہ ایک عمل سے مل جائے گا''۔بادشاہ نے جب یہ سب سنا تو دل میں کہا کہ خدا کا جلوہ تو ایسے آدمی کو مل سکتا ہے جو نیک ہو اور تمام برائیوں سے پاک ہو ،جبکہ فقیر کہتا ہے کہ خدا کا جلوہ ایک عمل سے مل جائے گا۔بادشاہ نے فوراً فقیر کو محل کے اندر بلوایا اور اسے تمام حال کہہ سنایا۔بادشاہ نے فقیر کو کہا کہ وہ شہزادے کلیم کو کوئی ایسی نصیحت کرے جس سے وہ اپنی بُری عادتیں چھوڑ دے۔فقیر نے بادشاہ کے بیٹے کو بُلایا اور کہا''بیٹا حضورﷺ کا فرمان ہے جھوٹ نہیں بولنا چاہیے،میں تجھے صرف ایک نصیحت کرتا ہوں جسے ہمیشہ یاد رکھا۔میری یہ نصیحت ہے زندگی میں ہمیشہ سچ بولو''۔یہ کہہ کر فقیر چلا گیا۔چونکہ شہزادہ کلیم ایک نصیحت پر عمل کرنے کو تیار تھا،لہٰذا اسے سچ اختیار کرنا پڑا۔اب وہ باپ کی ناراضگی سے بچنے کے لیے نماز باقاعدگی سے پڑھتا،کیونکہ وہ پہلے کی طرح جھوٹ بول کر یہ نہیں کہہ سکتا تھا کہ اس نے نماز پڑھ لی ہے۔اسی طرح وہ خدا کی نعمتوں کی ناقدری بھی نہیں کر سکتا تھا۔یوں شہزادے کی تمام بُرائیاں آہستہ آہستہ ختم ہونے لگیں ،اور اپنے باپ کے بعد جب اس نے تخت سنبھالا تو وہ ایک مثالی حکمران تھا۔
دیکھا بچو! سچ ہی ایک ایسی صفت ہے جو انسان کو بلند ترین مقام پر پہنچا دیتی ہے۔
کسی ملک میں ایک عادل بادشاہ حکومت کرتا تھا۔اس کا ایک ہی بیٹھا تھا جس کا نام کلیم تھا۔یوں تو کلیم ایک اچھا بچہ تھا لیکن اس میں چند ایک خامیاں تھیں جو بہت بُری تھیں۔وہ نماز نہیں پڑھتا تھا اور خدا کی نعمتوں کی ناقدری کرتا تھا۔
جب بادشاہ اسے سمجھانے کی کوشش کرتا تو کلیم کہتا کہ میں ان دونوں میں سے صرف ایک پر عمل کروں گا۔بادشاہ شہزادے کی خامیوں کی وجہ سے بڑا پریشان تھا کہ کس طرح اسے سمجھایا جائے۔مختلف لوگوں نے شہزادے کو سمجھانے اور نصیحت کرنے کی کوشش کی لیکن سب بے سود۔ایک دن بادشاہ اسی فکر میں مبتلا بیٹھا سوچ رہا تھا کہ کس طرح شہزادے کلیم کی خامیوں کو دور کیا جائے۔ابھی وہ اسی کشمکش میں مبتلا تھا کہ بادشاہ نے کسی راہ جاتے فقیر کی صدا سنی''خدا کا جلوہ ایک عمل سے مل جائے گا''۔بادشاہ نے جب یہ سب سنا تو دل میں کہا کہ خدا کا جلوہ تو ایسے آدمی کو مل سکتا ہے جو نیک ہو اور تمام برائیوں سے پاک ہو ،جبکہ فقیر کہتا ہے کہ خدا کا جلوہ ایک عمل سے مل جائے گا۔بادشاہ نے فوراً فقیر کو محل کے اندر بلوایا اور اسے تمام حال کہہ سنایا۔بادشاہ نے فقیر کو کہا کہ وہ شہزادے کلیم کو کوئی ایسی نصیحت کرے جس سے وہ اپنی بُری عادتیں چھوڑ دے۔فقیر نے بادشاہ کے بیٹے کو بُلایا اور کہا''بیٹا حضورﷺ کا فرمان ہے جھوٹ نہیں بولنا چاہیے،میں تجھے صرف ایک نصیحت کرتا ہوں جسے ہمیشہ یاد رکھا۔میری یہ نصیحت ہے زندگی میں ہمیشہ سچ بولو''۔یہ کہہ کر فقیر چلا گیا۔چونکہ شہزادہ کلیم ایک نصیحت پر عمل کرنے کو تیار تھا،لہٰذا اسے سچ اختیار کرنا پڑا۔اب وہ باپ کی ناراضگی سے بچنے کے لیے نماز باقاعدگی سے پڑھتا،کیونکہ وہ پہلے کی طرح جھوٹ بول کر یہ نہیں کہہ سکتا تھا کہ اس نے نماز پڑھ لی ہے۔اسی طرح وہ خدا کی نعمتوں کی ناقدری بھی نہیں کر سکتا تھا۔یوں شہزادے کی تمام بُرائیاں آہستہ آہستہ ختم ہونے لگیں ،اور اپنے باپ کے بعد جب اس نے تخت سنبھالا تو وہ ایک مثالی حکمران تھا۔
دیکھا بچو! سچ ہی ایک ایسی صفت ہے جو انسان کو بلند ترین مقام پر پہنچا دیتی ہے۔
Sach Ki Barkat By Iqra Yasir