I
intelligent086
Guest
پڑھو اور جانو ,سوچو کبھی ایسا ہو تو کیا ہو۔۔۔؟ ۔۔۔۔ علی لعل
زمین اپنے محور کے گرد 1 ہزار میل فی گھنٹہ سے زائد کی رفتار سے گھو م رہی ہے،تاہم اس وقت کیا ہو گا جب اس کی گردش اچانک رُک جائے؟
اس کا جواب یہ ہے کہ ایسا ہوا تو اس کے اثرات انتہائی تباہ کُن ہوں گے۔ماہرین کے مطابق اگر زمین کا گھومنا اچانک تھم جائے تو ہر وہ چیز جو کسی دوسری چیز سے بندھی ہوئی نہیں ہے اچانک مشرق کی جانب ایک ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار سے اُ ڑنے لگے گی۔اس کے اثرات فضاء پر بھی مرتب ہوں گے اور ہوائیں اتنی طاقتور ہو جائیں گی جیسے کسی ایٹم بم کے دھماکے کے بعد ہو سکتی ہیں۔
زمین کی حرکت رُ ک جانے سے سمندروں میں بہت بڑی سونامی لہریں پیدا ہوں گی جو 1 منٹ کے اندر 17میل کے رقبے کو غرق کر سکیں گی۔زمین کا ایک دن 24گھنٹوں کی بجائے موجودہ365دنوں کے برابر لمبا ہو جائے گا۔جس دوران 6 ماہ تک سورج آگ برساتا رہے گا،اور اس کے بعد 6 ماہ کی طویل رات کے دوران ہڈیاں جما دینے والی سردی کا سامنا ہو گا۔
زمین کی حرکت تھم جانے کے نتیجے میں سورج مغرب سے طلوع اور مشرق میں غروب ہو گا،اور ایسا سال میںایک بار ہی ہو سکے گا۔زمین کے گھومنے سے مرکز گریز طاقت پیدا ہو تی ہے جو زمین کی موجودہ شکل کو برقرار رکھنے کا کام کرتی ہے۔تاہم جب زمین رُک جائے گی تو سمندردونوں قطبین کی جانب منتقل ہو جائیں گے جہاں کشش ثقل طاقتور ہو گی۔اس کے نتیجے میں2 طاقتور سمندر ایک بہت بڑا برِ اعظم زمین کے درمیان اُبھر آئے گا۔ مقناطیسی فیلڈ کی طاقت بتدریج کم ہو نے لگے گی جس کے نتیجے میں زمین جان لیوا کاسمک شعاعوں کی زد میں آ جائے گی اور نتیجتاً یہاں زندگی کی بقاء کا امکان لگ بھگ نہ ہونے کے برابر ہو گا۔
زمین اپنے محور کے گرد 1 ہزار میل فی گھنٹہ سے زائد کی رفتار سے گھو م رہی ہے،تاہم اس وقت کیا ہو گا جب اس کی گردش اچانک رُک جائے؟
اس کا جواب یہ ہے کہ ایسا ہوا تو اس کے اثرات انتہائی تباہ کُن ہوں گے۔ماہرین کے مطابق اگر زمین کا گھومنا اچانک تھم جائے تو ہر وہ چیز جو کسی دوسری چیز سے بندھی ہوئی نہیں ہے اچانک مشرق کی جانب ایک ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار سے اُ ڑنے لگے گی۔اس کے اثرات فضاء پر بھی مرتب ہوں گے اور ہوائیں اتنی طاقتور ہو جائیں گی جیسے کسی ایٹم بم کے دھماکے کے بعد ہو سکتی ہیں۔
زمین کی حرکت رُ ک جانے سے سمندروں میں بہت بڑی سونامی لہریں پیدا ہوں گی جو 1 منٹ کے اندر 17میل کے رقبے کو غرق کر سکیں گی۔زمین کا ایک دن 24گھنٹوں کی بجائے موجودہ365دنوں کے برابر لمبا ہو جائے گا۔جس دوران 6 ماہ تک سورج آگ برساتا رہے گا،اور اس کے بعد 6 ماہ کی طویل رات کے دوران ہڈیاں جما دینے والی سردی کا سامنا ہو گا۔
زمین کی حرکت تھم جانے کے نتیجے میں سورج مغرب سے طلوع اور مشرق میں غروب ہو گا،اور ایسا سال میںایک بار ہی ہو سکے گا۔زمین کے گھومنے سے مرکز گریز طاقت پیدا ہو تی ہے جو زمین کی موجودہ شکل کو برقرار رکھنے کا کام کرتی ہے۔تاہم جب زمین رُک جائے گی تو سمندردونوں قطبین کی جانب منتقل ہو جائیں گے جہاں کشش ثقل طاقتور ہو گی۔اس کے نتیجے میں2 طاقتور سمندر ایک بہت بڑا برِ اعظم زمین کے درمیان اُبھر آئے گا۔ مقناطیسی فیلڈ کی طاقت بتدریج کم ہو نے لگے گی جس کے نتیجے میں زمین جان لیوا کاسمک شعاعوں کی زد میں آ جائے گی اور نتیجتاً یہاں زندگی کی بقاء کا امکان لگ بھگ نہ ہونے کے برابر ہو گا۔