Waqt Ka Zia By Rizwan Khan

I

intelligent086

Guest
وقت کا ضیاع تحریر : رضوان خان

سچ یہ ہے کہ وقت ضائع کرنا ایک طرح کی خودکشی ہے ، فرق صرف اتنا ہے کہ خود کشی ہمیشہ کے لیے زندگی سے محروم کردیتی ہے ، اور تضیع اوقات ایک محدودزمانے تک زندہ کومردہ بنادیتی ہے۔ یہی منٹ ، گھنٹہ اور دِن جو غفلت اور بے کاری میں گزر جاتاہے ،
اگر انسان حساب کرے تو ان کی مجموعی تعداد مہینوں بلکہ برسوں تک پہنچتی ہے۔ اگر کسی سے کہا جائے کہ آپ کی عمر میں سے دس پانچ سال کم کردیئے گئے تو یقینا اس کو سخت صدمہ ہوگا، لیکن وہ معطل بیٹھا ہوا خود اپنی عمر عزیز کو ضائع کررہا ہے ، مگر اس کے زوال پر اس کو کچھ افسوس نہیں ہوتا۔نیز وقت ضائع کرنے میں بہت بڑا نقصان اور خسارہ ہے کہ بے کار آدمی طرح طرح کے جسمانی وروحانی عوارض میں مبتلا ہوجاتاہے ،
حرص وطمع ، ظلم وستم ، قمار بازی ،زنا کاری اور شراب نوشی عموماً وہی لوگ کرتے ہیں جو معطل اور بے کار رہتے ہیں۔ جب تک انسان کی طبیعت ، دل ودماغ نیک اور مفید کام میں مشغول نہ ہوگااس کا میلان ضرور بدی اور معصیت کی طرف رہے گا، پس انسان اسی وقت صحیح انسان بن سکتاہے ، جب وہ اپنے وقت پر نگراں رہے ، ایک لمحہ بھی فضول نہ کھوئے ،
ہر کام کے لیے ایک وقت اور ہر وقت کے لیے ایک کام مقرر کردے۔ وقت خام مسالحے کی مانند ہے جس سے آپ جو کچھ چاہیں بناسکتے ہیں ، وقت وہ سرمایہ ہے جو ہر شخص کو اﷲ تعالیٰ کی طرف سے یکساں عطا کیا گیا ہے ، جو حضرات اس سرمایہ کو مناسب موقع پر کام میں لاتے ہیں ان ہی کو جسمانی راحت اور روحانی مسرت نصیب ہوتی ہے ، وقت ہی کے صحیح استعمال سے ایک وحشی مہذب بن جاتاہے ،
اس کی برکت سے جاہل ، عالم …… مفلس، تونگر…… نادان ، دانا بنتے ہیں۔ وقت ایسی دولت ہے جو شاہ وگدا، امیر وغریب ، طاقتور اور کمزور سب کو یکساں ملتی ہے ، جو اس کی قدر کرتا ہے وہ عزت پاتاہے ، جو ناقدری کرتاہے وہ رسوا ہوتاہے۔ اگرآپ غور کریں گے تو 90 فیصد لوگ صحیح طورپر یہ نہیں جانتے کہ وہ اپنے وقت کا زیادہ حصہ کہاں اور کیوں صرف کرتے ہیں؟ جو شخص دونوں ہاتھ اپنی جیبوں میں ڈال کر وقت ضائع کرتاہے تو وہ بہت جلد اپنے ہاتھ دوسروں کی جیب میں ڈالے گا۔آپ کی کامیابی کا واحد راز یہ ہے کہ آپ کا وقت کبھی فارغ نہیں ہونا چاہیے۔ سستی نام کی کوئی چیز نہ ہو، کیونکہ سستی نسوں (رگوں) کو اس طرح کھاجاتی ہے جس طرح لوہے کوزنگ۔ زندہ آدمی کے لیے بے کاری زندہ درگو ر ہونا ہے۔​
 
Top