I
intelligent086
Guest
سمندر اور پہاڑوں کی زمین .... تحریر : سائرہ ریاض
ملک یونان جسے'' گریس‘‘ بھی کہا جاتا ہے،یہ سمندروں اور پہاڑوں کی سرز مین ہے۔سمندر اور پہاڑیونان کی معیشت سمیت اس ملک کی تاریخ میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔یونان کے بارے میں کچھ دلچسپ حقائق کی بات کی جائے تو یونان کا سرکاری نام''ہیلینک ری پبلک ‘‘ہے۔
رقبے کے اعتبار سے یہ ملک تقریباً بر طانیہ کے برابر ہے۔یونان ایک جزیرہ نما ملک ہے اور اس کے 3اطراف میں سمندر ہے،اور ایک طرف خشکی ہے۔سمندر کے کم و بیش 2000 چھوٹے بڑے جزائر یونان میں ہیں،جبکہ بعض جزائر یونان سے دو ر اور ترکی کے قریب ہیں لیکن ان پر بھی یونان کا ہی قبضہ ہے۔
جغرافیائی طور پر یونان ایسی جگہ واقع ہے جہاں یورپ،افریقہ اور ایشیا کے راستے باہم مل رہے ہیں۔یونان کا دارالحکومت ایتھنز ہے جو اپنی تاریخی شناخت رکھتا ہے۔2011ء میں یونان کی آبادی تقریباً گیارہ ملین تھی۔
یونان سیاحوں کے لیے کس قدر اہم ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگا لیں کہ دنیا بھر سے ہر سال تقریباً16.5ملین سیاح اس ملک کا رخ کرتے ہیں۔یونان زیتون کی وجہ سے بھی مشہور ہے۔ یہ سلسلہ تیرہویں صدی سے جاری ہے ۔ یونان یورپ کے ان ممالک میں شامل ہے جہاں بہت بڑے رقبے پر پہاڑ ہی پہاڑ ہیں۔
یونان کا 80 فیصد رقبہ پہاڑی علاقوں پر مشتمل ہے۔یونان کے سب سے بڑے پہاڑ کا نام''مائونٹ اولمپس‘‘ ہے۔اس کی بلندی9750 فٹ ہے۔یونان کی سر کاری زبان گریک ہے۔جو تقریباً500 سال قبل از مسیح سے بولی جا رہی ہے۔
یونان یورپی یونین کا رکن ہے اور یہاں کی کرنسی یورو ہے۔یونان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جہاں بین الاقوامی اڈوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔دنیا بھر میں اس وقت 60 فیصد سنگِ مر مر یونان سے ہی پہنچ رہا ہے۔یونان میں دنیا کے کسی بھی ملک کے مقابلے میں سب سے زیادہ آثارِ قدیمہ کے عجائب گھر ہیں۔
دنیا کا مقبول ترین کھیل فٹ بال یونان کا قومی کھیل ہے۔یونان کے جھنڈے میں نیلا اور سفید رنگ موجود ہیں۔نیلا رنگ یونان کے سمندر اور آسمان کے رنگ کی نمائندگی کرتا ہے جبکہ سفید رنگ آزادی اور اس کی جدو جہد کی علامت ظاہر کرتا ہے۔
ملک یونان جسے'' گریس‘‘ بھی کہا جاتا ہے،یہ سمندروں اور پہاڑوں کی سرز مین ہے۔سمندر اور پہاڑیونان کی معیشت سمیت اس ملک کی تاریخ میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔یونان کے بارے میں کچھ دلچسپ حقائق کی بات کی جائے تو یونان کا سرکاری نام''ہیلینک ری پبلک ‘‘ہے۔
رقبے کے اعتبار سے یہ ملک تقریباً بر طانیہ کے برابر ہے۔یونان ایک جزیرہ نما ملک ہے اور اس کے 3اطراف میں سمندر ہے،اور ایک طرف خشکی ہے۔سمندر کے کم و بیش 2000 چھوٹے بڑے جزائر یونان میں ہیں،جبکہ بعض جزائر یونان سے دو ر اور ترکی کے قریب ہیں لیکن ان پر بھی یونان کا ہی قبضہ ہے۔
جغرافیائی طور پر یونان ایسی جگہ واقع ہے جہاں یورپ،افریقہ اور ایشیا کے راستے باہم مل رہے ہیں۔یونان کا دارالحکومت ایتھنز ہے جو اپنی تاریخی شناخت رکھتا ہے۔2011ء میں یونان کی آبادی تقریباً گیارہ ملین تھی۔
یونان سیاحوں کے لیے کس قدر اہم ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگا لیں کہ دنیا بھر سے ہر سال تقریباً16.5ملین سیاح اس ملک کا رخ کرتے ہیں۔یونان زیتون کی وجہ سے بھی مشہور ہے۔ یہ سلسلہ تیرہویں صدی سے جاری ہے ۔ یونان یورپ کے ان ممالک میں شامل ہے جہاں بہت بڑے رقبے پر پہاڑ ہی پہاڑ ہیں۔
یونان کا 80 فیصد رقبہ پہاڑی علاقوں پر مشتمل ہے۔یونان کے سب سے بڑے پہاڑ کا نام''مائونٹ اولمپس‘‘ ہے۔اس کی بلندی9750 فٹ ہے۔یونان کی سر کاری زبان گریک ہے۔جو تقریباً500 سال قبل از مسیح سے بولی جا رہی ہے۔
یونان یورپی یونین کا رکن ہے اور یہاں کی کرنسی یورو ہے۔یونان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جہاں بین الاقوامی اڈوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔دنیا بھر میں اس وقت 60 فیصد سنگِ مر مر یونان سے ہی پہنچ رہا ہے۔یونان میں دنیا کے کسی بھی ملک کے مقابلے میں سب سے زیادہ آثارِ قدیمہ کے عجائب گھر ہیں۔
دنیا کا مقبول ترین کھیل فٹ بال یونان کا قومی کھیل ہے۔یونان کے جھنڈے میں نیلا اور سفید رنگ موجود ہیں۔نیلا رنگ یونان کے سمندر اور آسمان کے رنگ کی نمائندگی کرتا ہے جبکہ سفید رنگ آزادی اور اس کی جدو جہد کی علامت ظاہر کرتا ہے۔